کیا بجٹ کی تیاری میں اسمبلیوں کا کوئی کردار ہوتا ہے؟ | ڈان

This article was published in Dawn on June 17, 2022 and is available at the following link

https://www.dawnnews.tv/news/1183614

ہماری پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں بجٹ اجلاس ہورہے ہیں۔ جون کے مہینے کے لیے مختص یہ روایت اگلے ایک سے 2 ہفتوں میں مکمل ہوجائے گی۔ ویسے تو بجٹ کی منظوری کا کریڈٹ (یا الزام) قومی اور صوبائی اسمبلیوں کو جائے گا لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا بجٹ کی منظوری سے قبل اس کی تیاری اور نظرِثانی کے اہم مراحل میں ان منتخب ایوانوں کا کوئی کردار ہوتا ہے؟

بنیادی طور پر آئندہ مالی سال کی آمدن اور اخراجات کے تخمینے کی منظوری دینا اور گزشتہ مالی سال کی آمدن اور اخراجات کی رپورٹ وصول کرنا پارلیمنٹ کی 2 اہم ذمہ داریاں ہیں۔ چونکہ بجٹ کسی بھی حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کا عکاس ہوتا ہے اور اس میں اگلے سال کے اہم پالیسی اقدامات بھی شامل ہوتے ہیں اس وجہ سے اراکین اسمبلی کو بجٹ کی تیاری اور اسے حتمی شکل دینے میں مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی سطح پر بجٹ منظوری کے عمل میں 2 اہم بہتریاں آنے کے باوجود بجٹ کے پورے عمل میں اراکینِ اسمبلی کی شرکت غیر مؤثر اور محدود ہوتی ہے۔

قومی اسمبلی کی سطح پر ہونے والی پہلی بہتری ‘نیشنل اسمبلی رولز آف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس’ میں 2 ترامیم کی صورت میں ہوئی۔ سال 2013ء اور 2016ء میں رول 201 میں بالترتیب سب رول 6 اور 7 کا اضافہ کیا گیا۔ سب رول 201 (6) کے تحت متعلقہ وزارتوں کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو اس بارے میں بااختیار بنایا گیا کہ متعلقہ وزارتیں یا ڈویژن آئندہ سال کے بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے حوالے سے تجاویز دیں اور کمیٹیاں یہ تجاویز پی ایس ڈی پی میں شمولیت کے لیے بھیجیں۔

سب رول 201 (7) کے تحت ہر وزارت اور ڈویژن کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ بجٹ میں اپنی تجاویز کی شمولیت یا عدم شمولیت کے حوالے سے رپورٹ اپنی متعلقہ کمیٹی کو جمع کروائے اور اگر تجاویز شامل نہ ہوئی ہوں تو عدم شمولیت کی وجہ بھی بیان کرے۔

یہ 2 ترامیم اراکینِ اسمبلی کو پی ایس ڈی پی پر اثر انداز ہونے کے قابل بناتی ہیں بشرطیکہ متعلقہ وزارتیں کمیٹیوں کو بروقت بریفنگ دیں، کمیٹی اراکین اپنا ہوم ورک کریں، تجاویز کو بروقت ارسال کریں اور آنے والے بجٹ میں ان کی شمولیت کے حوالے سے آگاہی لیتے رہیں۔ بدقسمتی سے اس حوالے سے عوامی سطح پر اتنی معلومات دستیاب نہیں کہ ایک عام آدمی یہ جان سکے کہ ان ترامیم کا کس حد تک نفاذ ہوا ہے۔

بجٹ کے حوالے سے دوسری بہتری پبلک فنانس منیجمنٹ ایکٹ، 2019ء، کی صورت میں ہوئی جس میں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ بنانے کے عمل کی باضابطہ تعریف بیان کی گئی۔ اس ایکٹ کے تحت وزیرِ خزانہ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سامنے بجٹ اسٹریٹجی پیپر کے حوالے سے بریفنگ دینا ہوگی۔ یہ اسٹریٹجی پیپر ہی بجٹ کی بنیاد ہوگی۔ بہرحال اس حوالے سے بھی عوامی سطح پر کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے کہ آیا بجٹ کو بہتر بنانے کے لیے کمیٹی کی جانب سے وزارتِ خزانہ کو کوئی مشورے دیے جاتے ہیں یا نہیں۔

دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں نے رولز میں ترامیم کرکے قبل از بجٹ بحث کے لیے گنجائش پیدا کرلی ہے تاکہ اراکین صوبائی اسمبلی کو بجٹ سے متعلق اپنی تجاویز دینے میں آسانی ہو۔ اسمبلی سیکریٹریٹ ان تجاویز کو مرتب کرتا ہے اور انہیں محکمہ خزانہ کو ارسال کردیتا ہے تاہم بحث کے دوران بھی محکمہ خزانہ کے افسران تقاریر کے نوٹس لینے کے لیے اسمبلی میں موجود ہوتے ہیں۔ صوبائی محکمہ خزانہ اس بات کا پابند ہوتا ہے کہ وہ بجٹ میں ان تجاویز کی شمولیت یا عدم شمولیت کے حوالے سے اسمبلی کو رپورٹ پیش کرے۔

اس کے علاوہ سندھ اسمبلی نے ایک ایسا نظام متعارف کروایا جس کے تحت محکمہ خزانہ کو اسمبلی میں سہ ماہی بجٹ ایکزیکیوشن رپورٹ جمع کروانی ہوتی ہے۔ بعدازاں اسمبلی میں اس رپورٹ پر بحث کے لیے وقت بھی مختص کیا جاتا ہے۔ یہ بہت اچھا قدم ہے جس پر ناصرف سندھ اسمبلی میں باقاعدگی سے عمل کیا جانا چاہیے بلکہ دیگر صوبائی اسمبلیوں میں بھی اسے اختیار کیا جانا چاہیے۔

پارلیمنٹ میں بجٹ کے عمل کے حوالے وفاقی اور صوبائی سطح پر ملک میں 3 بڑی خامیاں موجود ہیں جن کو دُور کرنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

پہلی خامی

یہاں اراکین کی جانب سے بجٹ پر بحث کے لیے بہت کم وقت مختص کیا جاتا ہے۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹیو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی (پلڈاٹ) گزشتہ 21 برسوں سے بجٹ کے عمل پر نظر رکھتا آرہا ہے۔ وفاقی بجٹ کے حوالے سے اس کی رپورٹ کے مطابق بجٹ کو پیش کیے جانے سے لے کر اس کی منظوری تک اوسطاً 14 روز میں 47 گھنٹے مختص کیے جاتے ہیں۔

غور طلب بات یہ ہے کہ بجٹ دستاویز ہزاروں صفحات پر مشتمل ہوتی ہے اور اسے پڑھنے کے لیے کافی وقت درکار ہوتا ہے، پھر یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ قومی اسمبلی میں کُل 342 اراکین ہیں اور ان میں سے اکثر اس پر بات کرنا چاہتے ہوں گے، یوں اس پورے عمل کے لیے مختص وقت بہت کم معلوم ہوتا ہے۔ اگر صرف 50 فیصد اراکین بھی بجٹ پر بات کریں تب بھی ہر رکن زیادہ سے زیادہ 4 منٹ تک ہی کفتگو کرسکے گا۔ صوبائی اسمبلیوں کی بات کی جائے تو وہاں بجٹ پر بحث کے لیے مختص وقت اس سے بھی کم ہوتا ہے۔

دوسری خامی

بجٹ کے حوالے سے دوسری بڑی خامی یہ ہے کہ متعلقہ وزارتوں کا بجٹ مناسب جانچ پڑتال کے لیے ان کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو نہیں بھیجا جاتا اور ساری بحث بس ابتدائی باتوں تک ہی محدود رہتی ہے۔ اس کے برعکس بھارتی پارلیمنٹ یونین بجٹ کے لیے 75 دن مختص کرتی ہے اور تفصیلی رپورٹس کے لیے بجٹ کمیٹیوں کو بھی بھیجا جاتا ہے۔

تیسری خامی

پارلیمنٹ میں بجٹ کے پورے عمل کے حوالے سے تیسری اور شاید سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ قومی اسمبلی سے بجٹ منظور ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کو آگاہ کیے بغیر اس میں کسی بھی قسم کی ترمیم کی جاسکتی ہے۔ شاید اکثر لوگوں کے لیے اس بات پر یقین کرنا مشکل ہو لیکن ہمارے حکمران گزشتہ 49 برسوں سے آئین کے آرٹیکل 84 کا سہارا لے کر اسمبلی سے پاس ہونے والے بجٹ میں ترامیم کرتے آرہے ہیں۔ ایک خودمختار پارلیمنٹ کی شاید اس سے بڑی اور کوئی توہین نہیں ہوسکتی کہ اس کے منظور کیے ہوئے بجٹ کو حکومت کی جانب سے تبدیل کردیا جائے۔

پاکستان شاید دنیا کے صرف ان 3 ممالک میں شامل ہے جہاں حکومت کے پاس یہ اختیار موجود ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس غیر منصفانہ اختیار پر نظرِثانی کی جائے اور دیگر تمام خامیوں کو بھی دُور کیا جائے۔

Follow ABM on Social Media

29,719FollowersFollow
23,200SubscribersSubscribe

Latest Articles

Latest Tweets

[custom-twitter-feeds]

ABOUT ME



PERSONAL INFO

Proficient and highly skilled in information technology with a broad background in project management, Digital marketing, Web Development, Graphic designing, Video Editing, IT security, Computer operations, Implementations, Network administration, End-user support, Troubleshooting, Hardware / Software. Improves processes to increase efficiencies. A dependable problem solver who seizes opportunities to improve upon existing operations to increase a business standing in the marketplace.

  • First Name: Syed M
  • Last Name: Bilal
  • Date of birth: 24 November 1990
  • Nationality: Pakistan
  • Phone: +923336874433
  • Address: Lahore, Pakistan
  • Email: bilalgilani240@gmail.com
  • Languages: English-Urdu-Arabic



Experience
IT & Digital merketing Officer - PILDAT

2023 - Continue

IT & Digital merketing Officer - Sapphire

2022 - 2023

IT Manager - Hajvery University

2021 - 2022

  • Maintain and update different websites under the use of PILDAT.
  • Manage and use e-mail marketing platforms like GoDaddy and Mail Chimp.
  • Troubleshoot various end-user computer issues.
  • Proficient in graphic designing using tools like Canva.
  • Skilled in video editing with Final Cut.
  • Implement YouTube SEO, social media marketing (SMM), thumbnail creation, optimization, and keyword research.
  • Troubleshoot network-related issues, including LAN, WAN, switches, routers, internet, broadband, and servers.
  • Oversee all Digital marketing campaigns in the company.
  • Implement the strategy to generate leads.
  • Promote the business, product, or service.
  • Ensure the company is communicating the right messaging to attract prospective customers and retain existing ones to generate leads.
  • Planning digital marketing campaigns, including web, SEO/SEM/SMM/PPC, email, social media, and display advertising.
  • Maintaining a social media presence across all digital channels.
  • Measuring and reporting on the performance of all digital marketing campaigns.
  • Provide technical support all over the company operations.
Education

Superior University

BS Computer Science (BSCS) - Superior University

2013 - 2017

Cisco Certified Network Associate (CCNA) - Corvit

2016

Fundamentals of Digital Marketing - Google

2023

Skills
  • WEB DEVELOPMENT
    ★★★★☆
  • DIGITAL MARKETING
    ★★★★★
  • SEO,SEM,SMM,PPC
    ★★★★★
  • WORDPRESS
    ★★★★☆
  • GRAPHIC DESIGNING
    ★★★★★
  • VIDEO EDITING
    ★★★★★
  • NETWORKING
    ★★★★★
  • TROUBLESHOOTINGS
    ★★★★★
  • TECHNICAL SUPPORT
    ★★★★★
  • C++ / C#
    ★★★☆☆

4+

Years Experience

89+

Done Projects

30+

Happy Customers

This will close in 0 seconds

GET IN TOUCH



Phone

+923336874433

bilalgilani240@gmail.com

Snapchat

bilalgilani240

Address

Lahore, Pakistan

Social Profiles
Feel free to drop me a line

If you have any suggestion, project or even you want to say Hello.. please fill out the form below and I will reply you shortly.

Contact Form Demo

This will close in 0 seconds

MY PORTFOLIO



WEB DEVELOPMENT



YOUTUBE THUMBNAILS



Image 1
Image 2
Image 3
Image 4

SOCIAL MANAGEMENT



Image 01
Image 02
Image 3
Image 04

SOCIAL POSTS






This will close in 0 seconds