The following mention appeared in jang on Jan 19, 2023, at the following link
https://e.jang.com.pk/detail/347360
جیو کے پروگرام” آپس کی بات “میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا ہےکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پارٹی کو الیکشن کی بھرپور تیاری کرنے کی ہدایت کردی،پی ٹی آئی کے رہنما آفتاب جہانگیرنے کہا کہ قوم کے ساتھ بہت مذاق ہوچکا اب مزید مذاق برداشت نہیں ہوگا، حکومت آئینی و قانونی طور پر 90دن میں الیکشن کروانے کی پابند ہے، سربراہ پلڈاٹ، تجزیہ کار احمد بلال محبوب نے کہا کہ استعفے کا معاملہ اسپیکر کی تسلی پر انحصار کرتا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پارٹی کو الیکشن کی بھرپور تیاری کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے، رانا ثناء اللہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات میں پنجاب کے پارلیمانی بورڈ کی حتمی منظوری لیں گے، الیکشن کی تیاری اور ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل نو اگلے کچھ دنوں میں کردی جائے گی، سندھ اور بلوچستان میں فوری طور پر انتخابات ممکن نہیں ہیں، وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ملک اس مرحلہ پر عام انتخابات کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ڈٹ کر تحریک انصاف کا مطالبہ کریں گے، پنجاب میں شہباز شریف کی دس سالہ کارکردگی کا مقابلہ بزدار اور مونس کی ساڑھے چار سال کی کارکردگی سے ہوگا۔ معاون خصوصی وزیر اعظم، عطا تارڑ نے کہا کہ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں یا ان کے واپس آنے سے خوف زدہ ہیں تو ایسی بات قطعاً نہیں ہے۔اگر یہ واپس آتے ہیں تو اس کا اعتماد کے ووٹ پر کوئی فرق نہیں پڑتااعتماد کے ووٹ میں ہم نے اپنے نمبرز پورے کرنے ہیں ۔یہ اگر سمجھتے ہیں کہ اتنے تگڑے ہیں حکومت گراسکتے ہیں تو تحریک عدم اعتماد لے آئیں ۔ان کے بیانات میں اتنی کنفیوژن ہے کہ ہر رہنما مختلف بات کرتا ہے ۔ہمارا یک ماسٹر اسٹروک تھاہم نے ایک سیاسی چال چلی ہے کیوں کہ یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ کسی کا دل کرے تو دباؤ کے حربے استعمال کرکے قبل از وقت اسمبلیاں تحلیل کروادے۔صوبے میں دو دفعہ آئین کو ری رائٹ کیا گیا ۔اللہ کا کرم ہے کہ ہم نے اسپیکر کے دفتر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لئے غیر آئینی طور پر استعمال نہیں کیا۔پی ٹی آئی کے رہنما آفتاب جہانگیرنے کہا کہ قوم کے ساتھ بہت مذاق ہوچکا اب مزید مذاق برداشت نہیں ہوگا، حکومت آئینی و قانونی طور پر 90دن میں الیکشن کروانے کی پابند ہے، حکومت کے پاس ایمرجنسی ظاہر کر کے الیکشن نہ کروانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، حکومت کے موجودہ اور سابق وزرائے خزانہ آپس میں لڑرہے ہیں، دونوں وزرائے خزانہ ایک دوسرے کو نالائق قرار دے رہے ہیں، آئی ایم ایف کا موجودہ حکومت پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے، حالات اتنے خراب ہیں کہ گورنر اسٹیٹ بینک اور تاجروں کی آپس میں تلخ کلامی ہوگئی ہے۔ رہنما پی ٹی آئی، آفتاب جہانگیر نے کہا کہ جب ہم نے استعفے دیئے اور کھڑے ہوکر دیئے نعرے لگاکرہم باہر گئے ۔ اس کے بعد میڈیا کے لوگوں نے پوچھا تو میں نے کہا کہ میں نے استعفیٰ دیا ہوا ہے۔یہ حیران کن بات ہے کہ جب 11 استعفے منظور کئے تو وہ کس بنیاد پر کئے۔ہمارا موقف یہ تھا کہ ہم نے آپ کو استعفے دیئے ہیں آپ اس پر ضمنی انتخابات کرا لیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح استعفے منظور نہیں ہوتے فرداً فرداً اسمبلی آنا پڑے گا یہ بھی ساری دنیا نے سن لیا۔انہوں نے اس خوف سے استعفے قبول کرلئے کہ ہم اسمبلی آئیں گے تو عدم اعتماد کی قرارداد پیش کریں گے۔ سربراہ پلڈاٹ، تجزیہ کار احمد بلال محبوب نے کہا کہ بات یہ ہے کہ دونوں اطراف قانون کو آخری حد تک کھینچ رہی ہیں۔